افغانستان کی حکومت نے لعل شہباز قلندرکے مزار پر دھماکے میں افغان سر زمین استعمال ہونے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان پر بےبنیاد الزام عائد کرنے کے بجائے اپنی آستینوں میں چھپے ہوئے وہابی دہشت گردوں اور ان کے سہولتکاروں کو گرفتار کرے۔ افغان صدر کے ترجما ن کا کہنا ہے کہ پاکستان الزام لگانے کے بجائے اپنے ملک سے دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ختم کرے ۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستا ن میں دہشت گردوں کے لیے محفوظ ٹھکانے نہیں ہیں ،پاکستان کو اپنی سر زمین پر موجود دہشت گردوں سے نمٹنا چاہیے ۔
اطلاعات کے مطابق افغان صدر کے ترجمان شاہ حسین مرتضوی نے کہا ہے کہ لعل شہباز قلندر کے مزار پر دھماکے میں افغان سرزمین استعمال نہیں ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں اپنی صاف نیت ثابت کردی ہے اور اب پاکستان کی باری ہے کہ اپنی سر زمین سے دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کو ختم کرے ۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان اپنی سرزمین ہمسائے ممالک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت ہر گز نہیں دے گا اور ہمیں امید ہے کہ دوسرے ممالک بھی اپنی سرزمین پر دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ختم کریں گے ۔
شاہ حسین نے کہا کہ پاکستان الزام لگانے کے بجائے اپنے ملک سے دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کرے اور اپنی آستینوں میں جھانک کر دیکھے کہ دہشت گرد کہاں چھپے ہوئے ہیں۔ادھر افغانستان کی نیشنل ڈائریکٹو ریٹ آف سیکیورٹی کے سابق سربراہ امیر اللہ صالح نے الزام عائد کیا کہ لعل شہباز کے مزار پر دہشت گردی کا حملہ پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کو سپورٹ کرنے کا نتیجہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے خود ہی اپنی سر زمین پر دہشت گردوں کے لیے محفوظ ٹھکانے بنائے۔ ذراغع کے مطابق دہشت گردی میں صرف وہابی دہشت گرد گروہ اور مدارس ملوث ہیں جبکہ پاکستانی حکومت بلا وجہ تمام اقلیتوں کو اس میں گھسیٹ رہی ہے۔