امریکا کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی خفیہ دستاویزات کے منظر عام پر آنے سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ امریکا گذشتہ کئی عشروں سے شام کی حکومت کو گرانے کی سازش میں مصروف ہے۔
سی آئی اے کی چوبیس صفحات پر مشتمل ان خفیہ دستاویزات میں جو جولائی انیس سو چھیاسی میں تیارکی گئی تھیں، فاش کیا گیا ہے کہ اس وقت کی ریگن انتظامیہ کے حکام شامی حکومت کو گرانے کے مختلف منصوبوں پر کام کر رہے تھے- اس وقت امریکی حکام، شام کے اس وقت کے صدر حافظ الاسد کی حکومت کے خلاف مغرب اور اسرائیل کے ساتھ مل کر خفیہ جنگ کی سازش کر رہے تھے- ان دستاویزات میں جو بعد کے برسوں کے واقعات پر بھی مشتمل ہے، شام کی موجودہ بشار اسد کی موجودہ حکومت کو گرانے کے لئے کئی ممکنہ منصوبوں کا پردہ فاش کیا گیا ہے- ان دستاویزات میں کچھ ایسی بھی باتیں ہیں جو ویکی لیکس کے انکشافات سے مطابقت رکھتی ہیں۔ امریکا کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی خفیہ دستاویزات کے منظر عام پر آنے سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ امریکا گذشتہ کئی عشروں سے شام کی حکومت کو گرانے کی سازش میں مصروف ہے۔
سی آئی اے کی چوبیس صفحات پر مشتمل ان خفیہ دستاویزات میں جو جولائی انیس سو چھیاسی میں تیارکی گئی تھیں، فاش کیا گیا ہے کہ اس وقت کی ریگن انتظامیہ کے حکام شامی حکومت کو گرانے کے مختلف منصوبوں پر کام کر رہے تھے- اس وقت امریکی حکام، شام کے اس وقت کے صدر حافظ الاسد کی حکومت کے خلاف مغرب اور اسرائیل کے ساتھ مل کر خفیہ جنگ کی سازش کر رہے تھے- ان دستاویزات میں جو بعد کے برسوں کے واقعات پر بھی مشتمل ہے، شام کی موجودہ بشار اسد کی موجودہ حکومت کو گرانے کے لئے کئی ممکنہ منصوبوں کا پردہ فاش کیا گیا ہے- ان دستاویزات میں کچھ ایسی بھی باتیں ہیں جو ویکی لیکس کے انکشافات سے مطابقت رکھتی ہیں۔