قازقستان کے دارالحکومت 'آستانہ' میں شامی حکومت اور مخالف گروہوں کے درمیان مذاکرات کے تیسرے دور کا بند کمروں میں آغاز ہوگیا جس میں شامی حکومت اور مخالف گروہوں کے نمائندوں سمیت ایرانی، روسی اور ترک حکام بھی شریک ہیں.
جمعرات كے روز آستانہ ميں منعقدہ شامي مذاكرات كي تيسری نشست ميں قازقستان كے نمائندے بحيثيت ميزبان اور امريكي اور اردني سفير بھي بطور مبصر شريك ہيں.
تفصيلات كے مطابق، شامي مذاكرات كے آغاز سے پہلے آستانہ ميں موجود اعلي سطحي ايراني وفود كے سربراہ نائب وزير خارجہ 'حسين جابري انصاري' نے اقوام متحدہ كے ايلچي برائے امور شام، شامي وفد كے سربراہ اور روسي ايلچي كے ساتھ ملاقاتوں ميں مذاكرات كے حوالے سے تبادلہ خيال كيا.
ايران،روس اور تركے كے وفود كے سربراہان بھي مذاكرات كي پہلي نشست سے خطاب كرتے ہوئے تينوں ممالك كے مشتركہ مؤقف اور شامي مسئلے كو پُرامن طور پر حل كے حوالے سے بات كريں گے.