ایرانی محکمہ خارجہ نے ڈونلڈ ٹرمپ اور نیتن یاہو کی ہرزہ سرائیوں پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر انتباہ کیا ہے کہ صہیونیوں کے پاس موجود جوہری ہتھیاروں سے خطے اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو شدید خطرہ لاحق ہے.
يہ بات 'بہرام قاسمي' نے جمعرات كے روز ڈونلڈ ٹرمپ اور صہيوني وزيراعظم كي جانب سے واشنگٹن ميں ہونے والي ايك پريس كانفرنس كے دوران ايران مخالف بے بنياد الزامات كے رد عمل ميں كہي.
انہوں نے مزيد كہا كہ ٹرمپ اور نيتن ياہو كي ايران مخالف ہرزہ سرائيوں ميں كوئي نئي بات نہيں اور يہ لوگ ايران كے پُرامن جوہري پروگرام كے خلاف من گھڑت الزامات لگا رہے ہيں.
قاسمي نے بتايا كہ ايران مخالف الزامات ايسے وقت ميں لگائے گئے ہيں جب بين الاقوامي جوہري توانائي ادارے نے بارہا ايراني جوہري پروگرام كو پُرامن ہونے كي تصديق كي ہے اور اس حقيقت كو دنيا كے مختلف ممالك نے بھي تسليم كيا ہے.
انہوں نے كہا كہ بدقسمتي سے ايسے الزامات ايك ايسي قابض اور جابر ناجائز حكومت كي طرف سے لگائے جارہے ہيں جس نے خود بڑے پيمانے پہ جوہري ہتھياروں كو بنا كر خطے اور دنيا كي امن و سلامتي كو شديد خطرات سے دوچار كيا ہوا ہے.
ايراني ترجمان نے مزيد بتايا كہ صہيونيوں كا دامن بے شمار غيرانساني جرائم كي كاروائيوں بالخصوص مظلوم فلسطيني قوم پر مظالم ڈھائے جانے سے سياہ ہے جس كا ذكر عالمي اداروں نے بھي متعدد بار كيا ہے.
انہوں نے مزيد كہا كہ جب قائد اسلامي انقلاب حضرت آيت اللہ خامنہ اي نے جوہري ہتھياروں كو بنانے اور اس كے استعمال كو حرام قرار ديا ہے تو اس ميں كسي كو شك نہيں ہونا چاہيے كہ ايران كا جوہري پروگرام مكمل طور پر پرامن ہے اور ہماري دفاعي حكمت عملي ميں جوہري اور مہلك ہتھياروں كي كوئي گنجائش نہيں ہے.