ایرانی صدر اور کویتی امیر کی ملاقات/ سیاسی اور اقتصادی تعاون کی توسیع پر اتفاق
ایرانی صدر اور کویتی امیر کی ملاقات/ سیاسی اور اقتصادی تعاون کی توسیع پر اتفاق
صدر اسلامی جمہوریہ ایران 'حسن روحانی' اور کویتی امیر 'شیخ صباح احمد جابر الصباح' نے علاقائی اور ہمسایہ ممالک کے درمیان اتحاد اور باہمی مشاورت کو بڑھانے پر زور دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان قریبی سیاسی تعلقات کی طرح مشترکہ اقتصادی سرگرمیوں کو بھی مزید بڑھانے پر اتفاق کیا.
سلطنت عمان کے دورے کے بعد صدر مملکت حسن روحاني بدھ کي شام کويت سٹي پہنچ گئے جہاں کويتي امير نے معزز مہمان کا والہانہ انداز ميں استقبال کيا.
کويتي قيادت کي جانب سے ايراني صدر کے اعزاز ميں استقباليہ تقريب کے بعد دونوں روہنماؤں کي موجودگي ميں ايران اور کويت کے اعلي سطح وفود کے درميان مذاکرات کا انعقاد کيا گيا.
اس موقع پر صدر روحاني اور امير شيخ صباح نے خطے ممالک بالخصوص پڑوسي رياستوں کے درميان موجودہ علاقائي صورتحال کے تناظر ميں اجتماعي تعاون اور مشاورت کو بڑھانے پر زور ديتے ہوئے کہا کہ خطي امن، سلامتي اور خوشحالي کے لئے علاقائي ممالک کے درميان قريبي تعلقات اور تعاون کي توسيع ناگزير ہے.
صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران اور کویت کے مشترکہ اقتادی کمیشن کو مزید فعال کرنے سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور صنعتی تعلقات کو مزید فروغ ملے گا.
ایران اور کویت کے دوطرفہ قریبی سیاسی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سیاسی شعبے کی طرح باہمی اقتصادی تبادلوں میں بھی مزید اضافہ کرنے کی ضرورت ہے.
انہوں نے بتایا کہ ایران اور کویت خطی اقوام کی ترقی اور خوشحالی میں اضافہ کے لئے ایک دوسرے کی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ کرسکتے ہیں اور اس مقصد کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران، کویت کے ساتھ ثقافتی، سائنسی، مشترکہ سرمایہ کاری اور جدید ٹیکنالوجی کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید عروج پر لے جانے کے لئے تیار ہے.
اس ملاقات کے دوران ایرانی صدر نے تازہ ترین علاقائی صورتحال بالخصوص دہشتگردی کے خطرے کا ذکر کرتے ہوئے علاقائی ممالک بالخصوص پڑوسی ریاستوں کے درمیان قریبی تعلقات اور اجتماعی تعاون پر زور دیا جس کا مقصد دہشتگردی جو خطے میں مشترکہ دشمن ہے، کو جڑ سے اکھاڑ دیا جائے.
انہوں نے کہا کہ علاقائی ممالک کے درمیان بھائی چارے اور امن پسند تعلقات کی توسیع کی ضرورت ہے، ہم سب مسلمان اور ایک دوسرے کے ایمانی بھائی ہیں اور آپس میں اختلافات کو بهلا کے اکٹهے ہونے کی ضرورت ہے.
اس موقع پر کویت کے امیر نے اسلامی جمہوریہ ایران کے تعمیری مؤقف بالخصوص علاقائی مسائل کے خاتمے کے ایرانی کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ کویت، ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو بڑھانے کا خواہاں ہے اور ہم سمجھتے ہیں خطی صورتحال کے تناظر میں ہم سب کو ایک ہی پلیٹ فارم میں اکٹھا ہونے کی ضرورت ہے.
صدام کی جانب سے کویت پر جارحیت کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے مؤقف کی تعریف کرتے ہوئے کویتی امیر نے بتایا کہ صدام نے کویت پر حملہ کرنے کے ایام نے ایران، کویت کے ساتھ ساتھ کھڑا رہا اور اس وجہ سے ہم ایرانیوں کا شکرگذار ہیں.