پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر لاہور میں پنجاب اسمبلی کے سامنے دھماکے کے نتیجے میں ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن (ر) احمد مبین اور ایس ایس پی آپریشنز زاہد گوندل سمیت 7 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق دھماکہ پنجاب اسمبلی کے سامنے مال روڈ پر ہوا، جس کے نتیجے میں آج ٹی وی کی ڈی ایس ین جی کا ڈرائیور،انجینئر اور کیمرا مین بھی زخمی ہوئے۔
دھماکے کے وقت مال روڈ پر فارما مینوفیکچررز اور کیمسٹس کا دھرنا جاری تھا، اور کیپٹن (ر) احمد مبین مظاہرین سے مذاکرات کے لیے آئے تھے۔ دھماکے کے بعد علاقے میں بھگڈر مچ گئی، پولیس کی بھاری نفری نے جائے وقوع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور مال روڈ پر جمع لوگوں کو منتشر کرنے کا عمل شروع کردیاریسکیو ٹیموں نے ایمبولینسز کے ذریعے زخمیوں کو گنگا رام اور میو ہسپتالوں میں منتقل کیا جہاں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی ہے، جبکہ زخمیوں میں سے متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا جس کے پھٹنے سے کئی موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں میں آگ بھی لگ گئی، جبکہ قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد بزدلانہ کارروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے، جبکہ ایسے واقعات سے دہشت گردی کے خلاف قوم کا عزم اور مضبوط ہوجاتا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان میں سعودی عرب سے منسلک وہابی دہشت گرد عدم استحکام پیدا کررہے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔