اسرائیلی قانون ساز کمیٹی نے بیت المقدس میں اذان پر پابندی عائد کردی ہے۔
بیت المقدس اور اس کے اطراف کی مسجدوں میں اذان پر پابندی کے مسودے کو باقاعدہ طور پر منظور کرلیا گیا ہے۔
فلسطینی میڈیا سنٹر کے مطابق، فلسطینی مسلمانوں کا کہنا ہے کہ اذان پر پابندی در حقیقت اسلام سے انکار کرنا ہے اور اس شہر میں مسلمانوں کا وجود تاریخی ہے لہٰذا یہ پابندی ناقابل قبول ہے۔
صہیونی حکومت سالوں سے قدس اور فلسطینیوں کی زمینوں پر ناجائز قبضے کے بعد چاہتا ہے کہ بیت المقدس اور اس کے اطراف کی مساجد میں اذان پر پابندی لگائے جو کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی کابینہ نے اس قانون کو کچھ اصلاحات کے بعد منظور کرلیا ہے۔
اصلاحات میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس میں اذان پر رات 11 بجے سے صبح 7 بجے تک پابندی ہوگی۔