سعودی خفیہ ایجنسی کے سربراہ میجر جنرل خالد بن علی بن عبداللہ الحمیدان کا روزنامہ شرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اردن کے بادشاہ اپنے آپ کو خطے کی بااثر شخصیات اور اپنے ملک کو خطے کے سیاسی مسائل کے حل میں کردار ادا کرنے والے اہم ممالک کی فہرست میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔
الحمیدان نے تاکید کرتے ہوئے کہا: کچھ اطلاعات ایسی ہیں کہ روسی صدر پیوٹن نے اردن سے وعدہ کیا ہے کہ اگر اس نے شام کے سیاسی بحران میں روس کا ساتھ دیا تو اردن کی مختلف جہتوں سے حمایت کی جائے گی، امریکی صدر ٹرمپ نے بھی اس موقف کی مخالفت نہیں کی ہے۔
سعودی خفیہ ایجنسی کے سربراہ شام کے سیاسی بحران کے حل کے لئے واشنگٹن، ماسکو، قاہرہ اور عمان کے درمیان ایک ہی موقف کو دیکھ کر سخت پریشان ہوگئے ہیں۔
الحمیدان نے مصر اور اردن کو دھمکی دی ہے کہ اگر انہوں نے سعودی عرب کی مشاورت کے بغیر روس کے ساتھ تعاون کیا تو سعودی عرب اس کا مناسب جواب دیگا۔
سعودی خفیہ ایجنسی کےسربراہ کا کہنا تھا کہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر، ایک بار اردن کے وزیر خارجہ کو خبردار کرچکے ہیں کہ اردن اور مصر خطے میں کشیدگی پھیلانے سے باز رہیں۔