اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل حسین دہقان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنے دفاع اور علاقے میں امن و استحکام برقرار رکھنے کے ساتھ ہی امریکہ کو اس کے شرمناک مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا-
بریگیڈیئر جنرل حسین دہقان نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ ایران نے علاقے اور پوری دنیا میں امریکہ کی ہیبت ختم کر دی اور اس کا دبدبہ خاک میں ملا دیا- انھوں نے کہا کہ آج امریکہ یہ سمجھتا ہے کہ وہ جہاں بھی جائے گا وہاں رہ جائے گا لیکن امریکی جہاں بھی گئے وہاں کے عوام نے انھیں ذلت و رسوائی کے ساتھ باہر کیا- ایران کے وزیر دفاع نے اسلامی انقلاب سے پہلے تک ایران کی فوجی صنعت کا انحصار، اغیار پر ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملت ایران دباؤ اور پابندیوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی خود مختاری کے سہارے فوجی صنعت میں بھی خود کفیل ہو گئی ہے-
بریگیڈیئر جنرل حسین دہقان نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران آج ہر طرح کے خطرے کا جواب دینے کے لئے اپنی ضرورت کے فوجی ساز و سامان خود تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ صلاحیت قوم کے عزم کا نتیجہ ہے، کہا کہ ایران کے دفاعی ڈاکٹرائن کی بنیاد اس کے موثر دفاعی اصولوں پر استوار ہے-
دوسری طرف سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی کمانڈر بریگیڈیئر جنرل حسین سلامی نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف تمام سیکورٹی، سیاسی، عسکری، ثقافتی، اقتصادی اور سائنسی خطرات کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے-
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی کمانڈر نے ایران کے ٹی وی چینل دو پر ایک انٹرویو میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف خطرات پیدا کرنے میں امریکہ کی پالیسیاں کھل کر سامنے آگئی ہیں اور صیہونی حکومت امریکہ کے ہی بل بوتے پر اکڑ رہی ہے-
بریگیڈیئر جنرل حسین سلامی نے کہا کہ سیاسی اور جئوپولوٹیکل میدان میں امریکی طاقت کا بھرم ٹوٹنے کے ساتھ ہی اس نے، عالم اسلام کے اس اسٹریٹیجک علاقے میں پراکسی وار شروع کرا دی ہے-
جنرل حسین سلامی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ملت ایران اور علاقے کی دیگر مسلم قوموں نے داعش کے وجود میں آنے کی تلخ حقیقت کو سمجھ لیا ہے، کہا کہ داعش کی لعنت امریکہ، اس کے بعض علاقائی اتحادیوں اور برطانیہ و صیہونی حکومت کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے- بریگیڈیئر جنرل حسین سلامی نے ایران کے خلاف تمام آپشن کھلے ہونے کے امریکی حکام کے بیانات کی تکرار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ، ایران کی طاقت سے واقف ہے اور وہ جانتا ہے کہ اس کے مفادات کے لئے ایران سے ٹکرانے کے، کیا خطرنات نتائج برآمد ہوں گے-