ایرانی صدر نے عالمی برادری کو اکٹھا کرنے پر امریکہ کی ناکامی کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ غیروابستہ تحریک (NAM) کے رکن ممالک علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے حوالے فعال کردار ادا کریں.
ان خيالات كا اظہار صدر مملكت ' حسن روحاني ' نے بدھ كے روز ايران كے دورے پر آنے والوں وينزويلا كي وزير خارجہ 'دلسي رودريگز' اور وزير تيل 'نلسون پابلو مارٹينز' كے ساتھ ايك ملاقات كے دوران گفتگو كرتے ہوئے كيا.
اس موقع پر انہوں نے كہا كہ اسلامي جمہوريہ ايران لاطيني امريكي ممالك كے ساتھ كثيرالجہتي تعلقات كا خواہاں ہے اور ايراني دارالحكومت تہران لاطيني امريكي ممالك سميت وينيزويلا كے ساتھ سياسي، اقتصادي اور ثقافتي كے شعبوں ميں دوطرفہ تعلقات كو فروغ دينے كا خيرمقدم كرتا ہے.
حسن روحاني نے كہا كہ دنيا كي حاليہ صورتحال كي وجہ سے ناوابستہ ممالك كو انتہا پسندي اور تشدد سے مقابلے كرنے كے لئے متحد ہونا چاہيئے.
ايراني صدر نے كہا كہ اسلامي جمہوريہ ايران اور وينيزويلا علاقائي مسائل كے حل ميں مشتركہ كردار ادا كررہے ہيں اور انتہا پسندي اور تشدد سے مقابلہ كرنا دونوں ممالك كي اہم خارجي پاليسي كي ترجيح ہے.
انہوں نے الجزاير اجلاس ميں تيل پيدا كرنے والے ممالك كي كاميابيوں كا حوالہ ديتے ہوئے كہا كہ اوپيك كے تمام ركن ممالك كو تيل كي قيمتوں ميں استحكام لانے پر كوشش كرنا چاہيئے.
وينيزويلا كي وزير خارجہ نے كہا كہ وينيزويلا كے دارالحكومت كراكس تہران كے ساتھ كثيرالجہتي تعلقات بڑھانے كا خواہاں ہے.