اہم انکشاف، داعشی دھشتگرد موصل یونیورسٹی میں کیمیاوی ہتھیار بناتے تھے
اہم انکشاف، داعشی دھشتگرد موصل یونیورسٹی میں کیمیاوی ہتھیار بناتے تھے
منگل کے روز امریکی وزارت دفاع نے اعلان کیا کہ موصل یونیورسٹی کی لیبارٹریوں سے معلوم ہوتا ہے کہ داعشی دہشت گردوں نے اس تعلیمی مرکز کو کیمیائی ہتھیار بنانے کے لئے استعمال کیا۔
واضح رہے کہ موصل کے جدید ترین تعلیمی مرکز پر داعش نے 2014 میں قبضہ کیا تھا کہ جسے عراقی فوج نے گزشتہ مہینے آزاد کرالیاہے۔
پنٹاگون کے ترجمان جیف ڈیوس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ دہشت گرد گروہ داعش نے موصل یونیورسٹی کی لیبارٹریوں کو کیمیائی ہتھیار بنانے کے لئے استعمال کیا ہے۔
تحقیقاتی ٹیم کے افسران کو یونیورسٹی کی لیبارٹریوں سے کیمیائی اسلحہ بنانے والے مواد کے نمونے ملے ہیں۔
امریکی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ داعش نے موصل کے تعلیمی مرکز میں کلورین اور رائی گیس بنانے کی کوشش کی ہے۔
خیال رہے کہ داعش اپنے مخالفین پر کیمیائی ہتھیار استعمال کرچکی ہے اور اس کے جنگجو کم مقدار میں کلورین اور رائی گیس بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
پنٹاگون کے ترجمان نے کہا: دہشت گردوں نے عراقی فوج کے حملے سے قبل ہی کیمیائی ہتھیار بنائے جانے والے سازوسامان کو کسی نامعلوم جگہ پر منتقل کردیا ہے۔
بین الاقوامی قانون کے تحت کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال ممنوع ہے اور ان کا استعمال جنگی جرائم میں شمار کیا جاتا ہے۔