شیعہ مسنگ پرسنز کے ورثاء نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام بنیادی انسانی حقوق کا خیال رکھتے ہوئے انہیں حق دفاع دیا جائے اور اگر حکومتی اداروں کے مبینہ الزامات سچ ہوں تو جو بھی پاکستان کے قوانین اجازت دیں، برتاؤ کریں۔
اسلام آباد پریس کلب میں بات چیت کرتے ہوئے شیعہ مسنگ پرسنز کے ورثاء کا کہنا تھا کہ وطن عزیز میں جاری دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شیعہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شیعہ برادری کے ڈاکٹرز، انجینئرز، وکلاء، صحافی، عزاداران اور زائرین الغرض تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شہید کئے گئے اور یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔
وطن عزیز میں دہشت گردی کے واقعات میں سفاکیت کا ایک نمایاں واقعہ آرمی پبلک سکول پشاور کا دلخراش سانحہ ہے جس کے بعد نیشنل ایکشن پلان کے تحت ہماری بہادر افواج نے دہشت گردوں سے نمٹنے کا عزم کیا جو کہ ایک قابل تعریف قدم تھا۔
واضح رہے کہ راغب عباس خان، اختر عمران، وقار حیدر اور اسد عباس کے ورثاء جن میں خواتین اور بچے شامل تھے جنہوں نے اسلام میں پریس کانفرنس کی۔شیعہ مسنگ پرسنز کے ورثاء نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام بنیادی انسانی حقوق کا خیال رکھتے ہوئے انہیں حق دفاع دیا جائے اور اگر حکومتی اداروں کے مبینہ الزامات سچ ہوں تو جو بھی پاکستان کے قوانین اجازت دیں، برتاؤ کریں۔۔