پاکستان جسطرح مختلف مسائل میں گرفتار ہے اور اسکے مسئلے ہیں کہ حل ہونے کا نام نہیں لے رہے انہیں میں سے ایک مسئلہ شیعہ نسل کشی ہے جو سن ۸۰ کی دہائی سے مسلسل جاری ہے، اس نسل کشی کی بنیادی وجہ ریاستی اداروں کی جانب سے کالعدم تکفیری دہشتگرد جماعتوں کے لئے نرم گوشہ ہے۔
سال 2017 کے آغاز پر امید کی جارہی تھی کہ گذشتہ سال کی طرح روان سال بھی شیعہ نسل کشی میں نمایاں کمی واقع ہوگی لیکن اس برعکس نتیجہ سامنے آیا اور صرف سال نو کے پہلے ماہ جنوری میں ہی 33 شیعہ مسلمان تکفیری دہشتگردوں کی بربریت شکار ہوگئے، جبکہ زخمی کی تعداد ۱۰۰ سے زائد ہے.
یہ بھی پڑھیں : سال 2016 پاکستان میں ہونے والی شیعہ نسل کشی کی تفصیلات شیعیت نیوز نے جاری کردی
شیعیت نیوز کے مطابق صرف پاراچنار میں ہونے والے دھماکہ میں 28 افراد شہید ہوئے ان میں خواتین ،بچے ،بزرگ اور جوان بھی شامل ہیں، اسکے علاوہ ۳ کراچی میںاور ایک مومن کو ملتان میں قتل کیا گیا، علاوہ ازین گلگت بلستان میں ایک بے گناہ شیعہ جوان نوید حسین کو بلاجواز قانون نے پھانسی پر چڑھایا۔
ماہ جنوری کی شیعہ کلنگ رپورٹ
.......