ٹرمپ کے مسلم مخالف فیصلے پر دنیا کے کئی ایک ممالک میں مظاہرے جاری ہیں اور ان مظاہروں میں لوگ مختلف انداز میں مذکورہ فیصلے پر احتجاج ریکارڑ کرارہے ہیں
کینیڈا کے شہر «کینگسٹون» میں اس فیصلے کے خلاف مظاہرہ کیا گیا جسمیں ایک مسلمان جوان نے قرآن مجید تقسیم کرکے اسلام کے تعارف اور اسلام فوبیا کے خلاف حقیقیت پیش کرنے کی کوشش کی ہے ۔
عبدالله الاسمرنامی اس مسلمان جوان کا کہنا ہے : ہم اس مذہب کے ماننے والے ہیں جسکے اربوں مقلدین موجود ہیں اور جسکا نعرہ عدل و صلح اور برابری ہے۔
انکا کہنا تھا : ایک مختصر اقلیت اگر شدت پسندی کرتی ہے تو اسکو مذہب سے جوڑنا درست نہیں اور اس بنیاد پر مسلمانوں کے خلاف فیصلہ دینا عقل مندی نہیں۔
مظاہرین ٹرمپ کے فیصلے کو غیر منصفانہ قرار دیکر اس حکمنامے کے خلاف احتجاج کررہے تھے
امریکہ جو خود دہشت گردی کا اہم عامل اور تخلیق کار ہے دہشت گردی مٹانے کے نام پر اس ملک کے نومنتخب صدرنے سات اسلامی ممالک کے باشندوں کو امریکہ میں داخل ہونے سے روکنے کا حکم جاری کیا ہے جسمیں ایران اور عراق کا نام شامل ہے۔