ٹیلیفون پر گفتگو میں امریکی صدر ٹرمپ اور سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے دہشت گردی کے خلاف اپنی نام نہاد مہم میں اپنے منھ سے واشنگٹن اور ریاض کی کارکردگی کو سراہا۔
فریقین کے درمیان ٹیلیفون پر یہ گفتگو ایسی حالت میں ہوئی ہے کہ گذشتہ بائیس ماہ سے زائد عرصے سے امریکہ کی حمایت سے یمن پر سعودی عرب کی وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ بدستور جاری ہے جس میں اب تک گیارہ ہزارسے زائد بے گناہ عام شہری شہید اور ہزاروں دیگر زخمی نیز لاکھوں تعداد میں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ شہید و زخمی ہونے والوں میں زیادہ تر عورتیں اور بچے شامل ہیں۔
یہاں اس بات کا ذکر بھی ضروری ہے کہ امریکہ اور سعودی عرب مشرق وسطی میں تباہ کن پالیسیوں پر عمل کرتے ہوئے دہشت گرد گروہوں کی بھرپور حمایت کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں عراق اور شام میں دسیوں ہزار افراد مارے جا چکے ہیں۔
ٹرمپ اور سلمان بن عبدالعزیز نے ٹیلیفون پرگفتگو میں ایران کے ساتھ طے پانے والے ایٹمی معادے پر صحیح طرح سے عمل درآمد کئے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔