کلعدم تکفیری تنظیم سپاہ صحابہ اہلسنت والجماعت کے دہشتگردوں کے ہاتھوں اغواء ہونے والے نجی بینک کے شیعہ آفیسر سید عدنان اسد ترمذی کی تشدد شدہ نعش ایک ہفتہ بعد برآمد، تفصیلات کے مطابق خانیوال میں نجی بینک میں کام کرنے والے شیعہ آفیسر سید عدنان اسد ترمذی ولد میر اسد ترمذی کو ایک ہفتہ قبل ملتان سے اغواء کیا گیا تھا جب وہ اپنے کزن کی شادی کی تقریب کے دعوت نامہ اپنے رشتہ داروں میں تقسیم کرکے گھر واپس آرہے تھے کہ دہشتگردوں نے انہیں اغواء کیا،
اہل خانہ کے مطابق اغواء کا مقدمہ ستیل ماڑی ملتان میں درج کریا گیا، اغواء کے گیارہ روز بعد آج شیعہ جوان سید عدنان اسد ترمذی کی تشدد زادہ نعش تھانہ قادر پور رواں سے ملی جن تشدد کے بعد گولیاں مارکر شہید کیا، شہید کو کلعدم تکفیری تنظیم سپاہ صحابہ اہلسنت والجماعت کے دہشتگردوں سے دھمکیاں بھی موصول ہوئی تھی،
یاد رہے کہ شہید سید عدنان اسد ترمذی کے پھوپھا میر ظہیر الحسن ترمذی اور کزن فاروق برجیس طاہر ایڈوکیٹ کو بھی پہلے ہی ان تکفیری دہشتگروں نے اپنے بربریت کا نشانہ بنا تھا۔ واضح رہے کہ ان 25 دنوں کے اندر 30 سے زائد شیعہ مسلمان سعودی امداد خور کلعدم تکفیری دہشتگرد تنظیم کے دہشتگردوں کے ہاتھ شہید ہوئے ہیں، کراچی، پاراچنار سمیت پورے ملک میں ایک تسلسل کے ساتھ شیعان حیدرکرار کا قتل عام ریاستی اداروں کی سرپرستی میں جاری ہے.