اٹلی میں چوبیس لاکھ مہاجرآباد ہیں جنمیں سے آٹھ لاکھ بیس ہزار مسلمان شامل ہیں
رپورٹ کے مطابق فرنچ میگزین لکھتا ہے : اقتصادی سرگرمیوں اور جی ڈی پی میں مسلمان اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
اٹلی میں اس وقت سات سو مساجد موجود ہیں لیکن مسلسل درخواستوں اور کوششوں کے باوجود اٹلی میں اب تک اسلام کو رسمی دین کے حوالے سے قبول نہیں کیا گیا ہے اور اسکی اہم وجہ بعض نسل پرست شدت پسند گروپس اور پارٹیوں کی مخالفت قرار دی جاتی ہے۔
اٹلی کے بزرگ اسقف نے گذشتہ دنوں «کارلو لیبراٹی» خبردار کیا تھا کہ آیندہ دس سالوں میں یورپ ایک مسلمان براعظم کے طور پر ابھر سکتا ہے۔