پاکستان کی مذہبی ثقافتی تنظیم ’’اصغریہ علم و عمل تحریک‘‘ کے اراکین اور المجتبیٰ(ع) فاؤنڈیشن سندھ کے نمائندوں نے گزشتہ شب (منگل کی شام) مجمع جہانی اہلبیت(ع) کے شعبہ ثقافت قم میں خبر رساں ایجنسی ابنا کے عہدیداروں کے ساتھ ملاقات اور گفتگو کی۔
اس ملاقات میں ابتداً المجتبیٰ(ع) فاؤنڈیشن سندھ کے نمائندوں نے اس فاؤنڈیشن کی سرگرمیوں اور کارکردگیوں کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: المجتبیٰ(ع) فاؤنڈیشن کو وجود میں لانے کے بعد سندھ کے شیعہ سماج کی فکری سطح کو بلند کرنے کے لیے ’’المجتبیٰ رسالہ‘‘ جاری کیا گیا، جبکہ چالیس عناوین پر مبنی کتابوں کو ترجمہ اور تالیف بھی کیا گیا اور اس کے علاوہ المجبتیٰ فاؤنڈیشن کے توسط سے دعائے ندبہ، دعائے توسل اور دیگر مذہبی پروگراموں کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔
اس ملاقات میں پاکستان کی اصغریہ علم و عمل تحریک کے رکن نے اس تنظیم کی فعالیتوں کو بیان کرتے ہوئے کہا: اصغریہ علم و عمل تنظیم نے سندھ کے مختلف علاقوں میں مساجد اور امام بارگاہوں کی تعمیر کروائی ہے ۷۰ سے زیادہ کتابوں کو ترجمہ اور تالیف کیا ہے جبکہ اس تنظیم کے تربیت یافتہ بہت سارے طلاب حوزہ علمیہ قم میں زیر تعلیم ہیں۔ اصغریہ علم و عمل تنظیم کے سو سے زیادہ شہروں اور دیہاتوں میں شعبے ہیں اور پانچ ہزار سے زیادہ عمومی رکن ہیں۔
اس ثقافتی سرگرم رکن نے اصغریہ علم و عمل تنظیم کی زیادہ تر سرگرمیوں کو تربیتی اور تعلیمی میدان میں قرار دیتے ہوئے خبررساں ایجنسی ابنا کی اہمیت کی طرف اشارہ کیا اور کہا: اہل بیت(ع) خبر رساں ایجنسی ایک اہم اور موثر نیوز ایجنسی ہے پاکستان میں اس کی انگلش اور اردو کی زبانوں سے کافی فائدہ حاصل کیا جاتا ہے۔
اصغریہ علم و عمل تنظیم کے سربراہ جناب موسوی صاحب نے اس کہا: پاکستان کے صوبہ سندھ میں فی الحال وہابیت کا وجود نہیں اور اہل سنت ہمارے مذہبی پروگراموں حتی ہماری عزاداریوں میں بھی بھر پور شرکت کرتے ہیں اور ہمارے سالانہ پروگراموں میں سب سے زیادہ شرکت کرنے والے اہل سنت و الجماعت کے طلبا ہوتے ہیں۔
اس میٹنگ میں خبر رساں ایجنسی ابنا کے سربراہ نے اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اسمبلی کی ایک ذمہ داری اہل بیت(ع) کے پیروکاروں کی فکری اور ثقافتی ترقی کا سامان مہیا کرنا ہے جس کے حوالے سے گزشتہ ۲۷ سال کے دوران کافی بڑے قدم اٹھائے گئے ہیں۔
حجۃ الاسلام و المسلمین سید علی رضا حسینی عارف نے مزید کہا: اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی نے تاحالا ۱۸۰۰ عناوین پر مشتمل دنیا کی ۵۵ زندہ زبانوں میں کتابیں شائع کی ہیں جبکہ اس کے علاوہ مبلغین کا اعزام، مساجد، امام بارگاہوں، ہسپتالوں اور فلاحی ادارے کی تعمیر اور اہل بیت(ع) کے پیروکاروں کی مظلومیت کا دفاع کرنا اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی دیگر ذمہ داریاں ہیں۔
انہوں نے اہل بیت(ع) خبر رساں ایجنسی ابنا کی تاسیس کی وجہ کو بیان کرتے ہوئے کہا: ابنا کو وجود میں لانے کا مقصد یہ تھا کہ دنیا میں شیعوں کی مظلومیت اور ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کو منعکس کرنے والا کوئی ذریعہ ابلاغ نہ تھا اگر کسی سانحے پر دنیا میں کہیں رد عمل ظاہر کیا جائے گا تو سب سے پہلے ضروری یہ ہے کہ دنیا اس واقعہ کے کم وکیف سے آگاہ ہو۔
آقائے حسینی عارف نے مزید کہا: ابنا نیوز ایجنسی اس وقت دنیا کی ۲۴ زندہ زبانوں میں اخبار منعکس کر رہی ہے اور آئندہ چند دنوں میں مزید ۳ زبانوں کا اس میں اضافہ ہو جائے گا اور یہ ایسے حال میں ہے کہ بعض زبانوں میں ابنا شیعوں کی واحد ویب سائٹ ہے جو اس علاقے کے شیعوں کی خبروں کو منعکس کرتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ہندوستان اور پاکستان میں اس وقت ابنا کی اردو زبان ایک منبع کے عنوان سے جانی جاتی ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے سربراہ نے اصغریہ تنظیم اور المجتبیٰ فاؤنڈیشن سے ابنا کے لیے تعاون حاصل کرنے کے حوالے سے کہا: المجتبیٰ فاؤنڈیشن اور اصغریہ تنظیم اپنی توانائیوں کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان مخصوصا سندھ کے مختلف علاقوں سے ابنا کے لیے ثقافتی اور قرآنی فعالیتوں کی خبریں ارسال کر سکتی ہے جنہیں مختلف زبانوں میں ترجمہ کروا کر ابنا پر شائع کیا جائے گا۔
آخر میں اصغریہ علم و عمل تنظیم کے اراکین نے اپنی آراء سے نوازتے ہوئے اہل بیت(ع) خبر رساں ایجنسی سے تعاون کرنے پر اتفاق کیا۔