مشرقی سعودی عرب کے ایک سرگرم عمل نوجوان محمد الحساوی کی شہادت کے بعد العوامیہ کے لوگوں نے اس شہید نوجوان کی آخری رسومات میں وسیع پیمانے پر شرکت کی اور آل سعود حکومت کے خلاف بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا۔
سعودی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کے سیکورٹی حکام نے ایک ہفتے قبل الحساوی کے لواحقین سے رابطہ برقرار کر کے کہا تھا کہ وہ الحساوی کا ذاتی سامان لینے کے لئے جیل پہنچ جائیں۔
الحساوی کو جولائی دو ہزار بارہ میں معروف عالم دین شہید باقر النمر کی گرفتاری کے بعد کئے جانے والے مظاہرے کے دوران گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا تھا۔
سعودی عرب کے صحافتی حلقوں کا کہنا ہے کہ الحساوی گذشتہ چند ماہ میں چوتھا ایسا شخص ہے جو جیل میں دی جانے والی ایذاؤں کے نتیجے میں شہید ہوا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کی آل سعود حکومت نے اپنے ملک میں مخالفین کو دبانے اور کچلنے کے لئے طاقت کا استعمال کیا ہے۔ اعداو شمار کے مطابق اب تک تیس ہزار سے زائد سرگرم سیاسی کارکن سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں بند ہیں۔