بحرینی عوام نے الدراز کے محاصرہ شدہ علاقے میں آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی رہائشگاہ کے سامنے اجتماع کیا اور آل خلیفہ حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی زیرقیادت پرامن تحریک جاری رکھنے کے اپنے عزم کا اظہار کیا۔
آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے طرفدار، گذشتہ دو سو روز سے زائد عرصے سے ان کی حمایت میں دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔
بحرینی عوام نے اپنا احتجاجی دھرنا اس وقت شروع کیا جب آل خلیفہ حکومت نے بحرین کے معروف عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت ختم کرنے کا اعلان کیا۔
بحرین کی حکومت نے ان پر خود ساختہ اور بے بنیاد الزامات عائد کئے ہیں۔
دوسری جانب بحرین کی آل خلیفہ حکومت کی سیکورٹی فورسز نے احتجاجی مظاہرہ کرنے والے عوام کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کیا اور چھّروں والی بندوقیں چلائیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ بحرین میں تین نوجوان سیاسی کارکنوں کو حکومت کی جانب سے سزائے موت دیئے جانے کے بعد سے اس ملک کے حالات بالکل بے قابو ہوتے جا رہے ہیں اور بحرینی عوام نے تاکید کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے مطالبات پورے ہونے تک آل خلیفہ حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
ادھر الدراز کے عوام نے ایک بیان میں اس علاقے کی ایک معروف شخصیت سید علوی الموسوی کی سلامتی کے بارے میں کہ جنھیں آل خلیفہ کی سیکورٹی فورسز نے اغوا کر لیا، گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔