ایران کے جوہری معاہدے کی مخالفت کی صورت میں امریکہ تنہا ہو جائے گا: امریکی تجزیہ نگار
ایران کے جوہری معاہدے کی مخالفت کی صورت میں امریکہ تنہا ہو جائے گا: امریکی تجزیہ نگار
ارنا كے ساتھ گفتگو میں نوبل انعام يافتہ امريكي سائنسدان ڈاكٹر 'پيٹر آگڑي'نے كہا كہ امريكي صدر ڈونلڈ ٹرمپ كي جانب سے ايران جوہري معاہدے كي خلاف ورزي كي دھمكي كي وجہ سے امريكا تنہائي كا شكار ہو جائے گا۔
انہوں نے نو منتخب امريكي صدر كے بيانات پر اپنے ردعمل كا اظہار كرتے ہوئے كہا كہ پوري دنيا كو ہنگامہ خيز حالات كا سامنا ہے اور كسي اشتعال انگيز اقدام سے غير متوقع نتائج ثابت ہوں گے۔
انہوں نے اس بات پر زور ديا كہ امريكي رہنماؤں كو شمالي كوريا كے حوالے سے جوہري ہتھياروں كي گزشتہ غلطيوں كو دہرانا نہيں چاہيئے۔
امريكي سائنسدان نے كہا كہ اسلامي جمہوريہ ايران اور گروپ 1+5 كے ممالك كے درميان جوہري معاہدہ جوہري ہتھياروں كے پھيلاؤ كو روكنے اور جوہري توانائي كي صلاحيتوں ميں اضافہ كرنے كے حوالے سے ايك اہم معاہدہ ہے۔
انہوں نے کہا كہ جوہري مذاكرات كے دوران ايراني مذاكرت كاروں نے اس بات كو ثابت كيا كہ ايراني عوام اور حكومت باشعور اور ہوشيار ہيں اور ايراني جوہري توانائي ادارے كے سربراہ 'علي اكبر صالحي' ايك ذہين شخص ہيں اور ان پر اسلامي جمہوريہ ايران سميت امريكا كو بھي فخر ہے۔
امريكي سائنسدان نے كہا كہ اگر امريكي نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ جوہري معاہدے كي خلاف ورزي كرے تو اس كے اتحاديوں كو كبھي بھي اس پر بھروسہ نہيں رہے گا۔
انہوں نےمزيد کہا كہ امريكا كو اس حقيقت كو قبول كرنا چاہيئے كہ مغرب، مشرق وسطي اور ايشيا ميں اس كے اتحاديوں كي نظر ميں امريكہ ايك غيرمعمولي ملك نہيں ہے۔