اقوام متحدہ یمن میں آل سعود کے جرائم کی پردہ پوشی کر رہی ہے: برطانوی تجزیہ نگار
اقوام متحدہ یمن میں آل سعود کے جرائم کی پردہ پوشی کر رہی ہے: برطانوی تجزیہ نگار
برطانیہ کی ایک معروف سیاسی تجزیہ نگار اور شفقنا انسٹی ٹیوٹ کی ڈائریکٹر’’کیتھرین شاکڈم‘‘نے ایرانی ذرائع ابلاغ کےساتھ گفتگو میں میں عام شہریوں کی ہلاکتوں سے متعلق اعدادوشمار کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ اقوام متحدہ جیسا عالمی ادارہ یمن میں آل سعود کے جرائم کی حقیقت پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہاہے۔
انہوں نے کہاکہ برطانوی حکومت یمن میں آل سعود کی جانب سے کلسٹر بموں کے استعمال سے متعلق انسانی حقوق تنظیموں کی رپورٹوں کو جھٹلانے کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ کلسٹربموں کو فروخت کرنے والے اوراستعمال کرنے والے دونوں انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ برطانوی حکومت کو ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اوردیگر عالمی تنظیموں کی یمن میں کلسٹربموں کے استعمال سے متعلق رپورٹوں کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ مذکورہ تنظیموں نے بارہا برطانوی حکومت کو یمنی عوام کے قتل عام کا برابرکا شریک قراردیا ہے۔
کیتھرین شاکڈم نے کہاکہ آل سعود حکومت 25 مارچ 2015 ء سے یمنی عوام کے خلاف جارحیت میں مصروف ہے جبکہ اب عالمی برادری آل سعود کی شوم جرائم اورنسل کشی سے بیدار ہورہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ میرے خیال میں دنیا کی اکثریتی عوام ابھی بھی یمنی عوام کے خلاف آل سعود کے جرائم سے آگاہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ اوردیگر نام نہاد بین الاقوامی ادارے یمن میں ہلاکتوں کی جھوٹے اعدادوشمار کو پیش کرتے آرہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ یمن کے خلاف آل سعود کی مسلط کردہ جنگ میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کی اصلی تعداد عالمی برادری کے لئے انتہائی خوفناک ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ کو یمن کے خلاف فضائی جارحیت کا آغاز کیا تھا جس کے نتیجے میں اب تک گیارہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید اور ہزاروں دیگر زخمی ہوچکےہیں اورسعودی حکومت، یمن کے اسکولوں، اسپتالوں، رہائشی علاقوں، سڑکوں، بازاروں اور بنیادی تنصیبات کو مسلسل فضائی جارحیت کا نشانہ بنا رہی ہے۔