عراق کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے حکام نے اعلان کیا ہے کہ موصل میں داعش کے خلاف جنگ کے آغاز سے اب تک 3 ہزار 300 داعشی دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔
محکمہ انسداد دہشت گردی کے چیف طالب شغاتی کا کہنا ہے کہ عراقی فوج نے داعش کی 300 سے زائد بارود سے بھری گاڑیوں کو تباہ اور کئی خودکش حملہ آوروں کو ہلاک کردیا ہے۔
شغاتی کا کہنا ہے کہ عراقی فوج کی پیش قدمی جاری ہے اور موصل کا بائیں جانب کا علاقہ مکمل طور پر تکفیری دہشت گردوں سے آزاد کرالیا گیا ہے، اب دائیں جانب کا علاقہ نہایت آسانی کے ساتھ آزاد کرالیا جائے گا۔
عراقی خفیہ ایجنسی کے حکام کا کہنا ہے کہ موصل میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا سراغ لگایا گیا ہے جن کیخلاف عنقریب کارروائی کی جائے گی۔
عراقی فوج نے موصل کے محلے منطقۃ النبی کو دہشت گردوں کی چنگل سے آزاد کرالیا ہے۔ دہشت گردوں نے حضرت یونس علیہ السلام کے مزار کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل حضرت یونس علیہ السلام کے مزار سمیت کئی دوسرے محلے جیسے الجماسہ اور النبی یونس داعش کی چنگل سے آزاد کرالئے گئے تھے۔
عراقی فوج نے موصل شہر کے اندر کئی کارروائیاں کرکے دہشت گردوں کو سخت نقصان پہنچایا ہے اور ان علاقوں میں موجود سرکاری عمارتوں پر عراقی قومی پرچم لہرایا گیا ہے۔