Thursday 28 November 2024

14 August 2023

پاکستان میں ایرانی فلموں کی نمائش کے لیے کوششیں جاری

پاکستان میں ایرانی فلموں کی نمائش کے لیے کوششیں جاری


کراچی میں ایرانی ثقافتی مرکز کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایرانی فلموں کی نمائش کے لئے سنجیدہ کوشیش کر رہے ہیں جبکہ پاکستان کے معروف فلم پروڈیوسر کا کہنا ہے کہ ایرانی فلمی وفد کو پاکستان میں بھرپور انداز میں خوش آمدید کہا جا ئے گا۔

پاکستان اور ایران ثقافتی مذہبی اور معاشرتی حوالے سے ایک دوسرے کے بہت قریب ہیں۔ پاکستان میں ایرانی فلموں کی نمائش کے لئے سنجیدہ کوشیش کر رہے ہیں امید ہے یہاں اس حوالے سے ایک اچھا ماحول میسر آئے گا۔

یہ بات کراچی میں ایرانی ثقافتی مرکز کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد ر ضا باقری نے پاکستان فلم اینڈ ٹی وی جرنلٹس ایسوسی ایشن کے اشتراک سے فلم ٹریڈ کی شخصیا ت اور میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ خصوصی اجلاس میں اظہار خیال کر تے ہوئے کہی۔

اس موقع پر ایرانی ثقافتی مرکز کے رابطہ کار نجم الدین موسوی فلم ٹریڈ کی نمایاں شخصیت ندیم مانڈوی والا، ذوالفقار رمزی، منصور خالد، آئی ایم جی سی کی مس سبین سکندر اقبال وغیرہ کے علاوہ فلم ٹی وی جرنلٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین اطہر جاوید صوفی، صدر عبد الوسیع قریشی، سیکرٹیری جنرل پرویز مظہر، ذیشان صدیقی، مرزا افتخار بیگ، آغا کرم علی شاہ اور دیگر بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر محمد باقری نے بتایا کہ ایران کا ایک اعلیٰ سطح کا فلمی وفد آئندہ ماہ پاکستان کے دورے پر آرہا ہے اس موقع پر یہاں ایرانی فلموں کا فیسٹیول بھی منعقد کیا جائے گا۔

ڈاکٹر محمد ر ضا باقری نے مزید کہا کہ ایرانی فلمیں اپنے موضوعات اور تکنیک کے حوالے سے دنیا بھر میں اپنی شناخت بنا رہی ہیں۔ پاکستان میں ایرانی فلموں کی نمائش کے حوالے سے ہمیں اچھی امیدیں وابستہ ہیں۔

پاکستان کے معروف فلم پروڈیوسر اور سینما اونر ندیم مانڈی والا نے کہا کہ یہ ایک اچھی کوشش ہے۔ برادر اسلامی ملک کی فلموں کے حوالے سے ہم ہر ممکن مدد کے لئے تیار ہیں اور ایرانی فلمی وفد کو بھی یہاں بھرپور انداز میں خوش آمدید کہا جا ئے گا۔

ذوالفقار رمزی نے کہا کہ پاکستان میں ایرانی فلموں کی نمائش کے حوالے سے یہ ایک اچھا اقدام ہے جس کی ہم بھر پور تائید کرتے ہیں۔

اطہر جاوید صوفی نے کہا کہ ایرانی فلمی وفد کی آمد سے پہلے میڈیا اور فلم ٹریڈ کو اس کے بارے میں مکمل تفصیلات فراہم کر دی جائیں تو زیادہ آسانی ہوسکتی ہے۔

آخر میں نجم الدین موسوی نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔