تحریک لبیک یارسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے زیراہتمام لاہور کے مقام فیروز پور روڈ سے گلبرگ کی طرف پولیس کی جانب سے اجازت کے بغیر ریلی نکالنے کی کوشش کی گئی تو پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ شروع کر دی جس کے جواب میں مظاہرین نے بھی پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ شروع کر دیا۔
پولیس اور مظاہرین سے تصادم میں ایک ڈی ایس پی سمیت پولیس کے 5 اہلکار زخمی ہو گئے جبکہ مظاہرین میں سے بھی متعدد کارکن زخمی ہوئے۔
پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کے بعد کارکن قریبی گلیوں میں روپوش ہو گئے تحریک لبیک یا رسول اللہ کے سربراہ علامہ خادم رضوی سمیت درجنوں کارکنوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔ کارکنان نے رات گئے احتجاجی دھرنا دیا اور رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ا
دھر ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کا کہنا ہے کہ صورتحال کنٹرول میں ہے، کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
یاد رہے کہ تحریک لبیک یارسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی جانب سے سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کی برسی کی تقریب کرنے کی صورت میں سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دی گئی تھی جبکہ سول سوسائٹی کی جانب سے سلمان تاثیر کی برسی کی تقریب لبرٹی چوک میں کرانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ کشیدہ صورتحال کے باعث پولیس نے برسی کی تقریب کینٹ کے علاقے جان لالک چوک منتقل کر دی جبکہ ادھر کلمہ چوک سے صدیق ٹریڈ سنٹر تک گلبرگ کے مین بلیوارڈ کو کنٹینر لگا کر سیل کر دیا گیا تھا۔
تحریک لبیک یا رسول اللہ اور تحریک صراط مستقیم کے زیراہتمام پورے ملک میں یوم عشق رسول منایا گیا، اس سلسلہ میں لاہور میں اسلام بچاو مارچ داتا دربار سے شروع ہو کر پنجاب اسمبلی ہال تک پہنچا۔ شرکاءنے مختلف نعروں پر مشتمل پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے۔
مارچ کی قیادت تحریک لبیک یا رسول اللہ کے سربراہ ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی اور مرکزی قائدین حضرت میاں ولید احمد شرقپوری، حضرت پیر سید محمد نوید الحسن مشہدی، صاحبزادہ حامد رضا سیالکوٹی، پیر محمد شفیق گیلانی، صاحبزادہ محمد داود رضوی، حضرت مفتی محمد تنویر احمد نقشبندی، علامہ عبدالرشید اویسی، مولانا محمد یوسف رضوی، میاں محمد معروف قندھاری نے کی۔
پنجاب اسمبلی کے سامنے خطاب میں ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے کہا کہ اسلام بچاو مارچ نے یہ پیغام دے دیا ہے کہ امریکہ یاد رکھے پاکستان اس کی کالونی نہیں اسلام کا قلعہ ہے۔ اسلام دشمن قوتیں سن لیں 2017ءکا سال انشاءاللہ تعالیٰ غلبہ اسلام کا سال ہو گا۔ مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے وحشیانہ مظالم پر مسلم حکمرانوں کی مجرمانہ غفلت کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی۔
علامہ مجاہد عبد الرسول خان، مفتی محمد تنویر نقشبندی نے کہا کہ تحریک لبیک یا رسول اللہ عاشقان رسولکا وہ کارواں ہے جو منزل پرپہنچ کے ہی دم لے گا۔ صاحبزادہ محمد داو191د رضوی نے کہا کہ حکمرانوں کی یہودو نصاریٰ، ہندوو191ں اور سکھوں سے دوستی کی وجہ سے ملک تنزّل کی طرف جا رہا ہے۔
مارچ میں پیر محمد اقبال ہمدمی، صاحبزادہ سردار احمد رضا فاروقی، مولانا محمد ندیم جیلانی، مولانا محمد اشرف شاکر، مولانا محمد صدیق مصحفی جلالی، مولانا محمد مرتضیٰ علی ہاشمی مولانا مفتی محمد شاہد رفیق مدنی کے علاوہ سینکڑوں علماءو مشائخ نے شرکت کی۔علاوہ ازیں سربراہ سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری کی اپیل پر ملک گیر یوم وفائے رسول منایا گیا۔
اس سلسلے میں قانون ناموس رسالت کیخلاف سازشوں اور شام اور برما کے مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم کیخلاف ملک گیر ریلیاں، جلسے اور سیمینار منعقد کئے گئے اور تحفظ ناموس رسالت کیلئے غازی ممتاز حسین قادری شہید کے کردار کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
تمام اجتماعات اور ریلیوں میں جید علماءو مشائخ، سنی جماعتوں کے قائدین اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد نے خصوصی شرکت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ برما، شام، کشمیر، فلسطین اور دیگر علاقوں میں مسلمانوں کے قتل پر اقوام متحدہ کی اندھی، بہری اور گونگی سلامتی کونسل اپنی افادیت کھو چکی ہے۔ برما کے مسلمانوں کی حمایت کے لئے جہاد فرض ہو چکا ہے تحریک لبیک یارسول اللہ کو برما میں جہاد کے لئے رضا کار بھرتی کرنے، انہیں ٹریننگ دینے اور انہیں برما بھیجنے کی اجازت دی جائے۔ پاکستان کا مقدر صرف اور صرف نظام مصطفےٰ ہی سے سنوارا جا سکتا ہے۔ 295C قانون ناموس رسالت کے خلاف سازشی عناصر ذلت و رسوائی کے انجام کو پہنچیں گے۔
میاں ولید احمد جواد شرقپوری نے کہا کہ ملت اسلامیہ ناموس مصطفیٰ کے ممتاز پہرے داروں پر ہمیشہ فخر کرتی رہے گی۔ پیر سید محمد نوید الحسن مشہدی نے کہا کہ چناب نگر (ربوہ) کے نیشنلائزڈ ادارے قادیانیوں کو واپس دینے کا مطلب ہزاروں مسلمان اساتذہ اور طلباءکو قادیانیوں کی گود میں ڈالنا ہے۔
صاحبزادہ حامد رضا سیالکوٹی نے کہا کہ قائداعظم یونیورسٹی کے شعبہ فزکس کا نام ڈاکٹر محمد عبد القدیر خان کے نام پر رکھا جائے۔
سنی تحریک کے ڈویژنل صدر علامہ مجاہد عبد الرسول خان، سردار محمد طاہر ڈوگر، شیخ محمد نواز قادری و دیگر مقررین نے کہا کہ 21 جنوری کراچی نشتر پارک میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کریں گے۔ حکومت توہین رسالت کے مقدمات میں عدالتی فیصلوں پر اثر انداز ہو نے کی کوشش نہ کرے۔
انجمن نوجوان اسلام کے زیر اہتمام تحفظ ناموس رسالت ریلی کا آغاز خیابان اقبال ورکشاپ چوک سے ہوا۔ شرکاءموٹر سائیکلوں، کاروں پر سوار اور پیدل تھے۔
قیادت مولانا حافظ نصیر احمد نورانی، مفتی تصدق حسین، مولانا اعظم قادری، مولانا غلام مصطفی رضاءالقادری، چودھری غلام محمد، مولانا عطاءالرحمن نقشبندی، مولانا نذر احمد سعیدی، مولانا شبیر حسین فریدی، قاری مقصود احمد اور دیگر علماءنے کی۔
دوسری جانب ڈی آئی جی ٹریفک لاہور کیپٹن (ر) سید احمد مبین نے کہا ہے کہ احتجاجی ریلیوں کے باعث ٹریفک کا نظام متاثر ہوا اور شہریوں کو ان کی منزل مقصود تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے 2 ایس پیز، 10 ڈی ایس پیز 25 انسپکٹرز اور 1600 سے زائد ٹریفک وارڈنز کو ٹریفک کے بہاﺅ کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔
سٹی ٹریفک پولیس کے تمام افسروں و اہلکاروں نے گلبرگ اور مال روڈ پر ٹریفک کے شدید دباﺅ کے باوجود پوری کوشش کی کہ شہریوں کو مشکل نہ ہو۔