معروف شاعر اور دانشور افتخار عارف کو اسلامی جمہوریہ ایران نے فارسی زبان و ادب کے سب سے بڑے سرکاری ادارے میں بورڈ آف گورنر کا رکن منتخب کر لیا۔
یہ پہلی دفعہ ہے کہ کسی غیر ملکی کو ایران میں ایسے ادارے کا حصہ بنایا گیا، جو پاکستان کے لئے بڑے اعزاز کی بات ہے۔
تسنیم نیوز سے خصوصی گفتگو کے دوران افتخار عارف کا کہنا تھا کہ فارسی زبان اور ہماری دینی، تہذیبی و فرہنگی روایات میں بے حد مشترکات ہیں، اور بہت ہی گہرے روابط ہیں، ہمیں ان روابط کو اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے، اور ایک دوسرے سے کسب فیض کرنا ہے۔
اسلام آباد میں ایرانی سفارتخانے کی جانب سے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ایرانی سفارتکاروں سمیت نمل یونیورسٹی کے ریکٹر بھی موجود تھے۔
اس موقعے پر پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر نے افتخار عارف کو تقرری کا مراسلہ بھی پیش کیا۔
واضح رہے کہ افتخارعارف نے عملی زندگی کا آغاز ریڈیو پاکستان میں بحیثیت نیوز کاسٹر کیا جس کے کچھ عرصے بعد پاکستان ٹیلی ویژن سے منسلک ہوگئے اور ’’کسوٹی‘‘ نامی ذہنی آزمائشی پروگرام سے (عبیداللہ بیگ کے ہمراہ) مقبولیت حاصل کی۔ آپ دو مرتبہ مقتدرہ قومی زبان کے مسند نشین (چیئرمین) مقرر ہوئے جبکہ دریں اثناء اکادمی ادبیات پاکستان میں بھی اسی عہدے پر فائز رہے۔
افتخارعارف اپنے شعری مجموعوں بارہواں کھلاڑی، مہرِ دونیم، حرفِ باریاب، جہانِ معلوم، شہرِ علم کے دروازے پر اور کتابِ دل و دنیا (کلیات) کے علاوہ اردو زبان کی سنجیدہ علمی خدمت کے باعث خصوصی شہرت رکھتے ہیں۔