العالم ٹیلی ویژن چینل کی رپورٹ کے مطابق شامی فوج اور اس کی اتحادی رضاکار فورس نے شام کے وسطی شہر حمص کے مضافات میں شریفہ نامی گاؤں میں ایک کارروائی کے دوران متعدد دہشت گردوں کو ہلاک اور زخمی کر دیا-
اس درمیان شام سے متعلق انسانی حقوق کے مرکز نے خبر دی ہے کہ جمعرات کو دارالحکومت دمشق کے مضافات میں بھی شامی فوج اور دہشت گردوں کے درمیان گھمسان کی جنگ ہوئی ہے-
دوسری جانب المیادین ٹیلی ویژن چینل نے بھی خبر دی ہے کہ ترکی نے دہشت گردوں اور مسلح افراد سے کہا ہے کہ وہ شامی فوج کے خلاف حملے شروع کر دیں تاکہ وہ قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ہونے والے مذاکرات کے دوران روس سے زیادہ سے زیادہ مراعات حاصل کی جا سکے-
دریں اثنا شام کے اتحادیوں سے وابستہ ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ دہشت گرد گروہ جبہۃ النصرہ ترکی کے کہنے پر شام میں جنگ بندی کے معاہدے کو سب وتاژ کرنے کی کوشش کر رہا ہے-
ان ذرائع کے مطابق ترکی کے اعلی فوجی کمانڈر اس وقت مغربی حلب، ادلب اور شام کے شمالی اور شمال مغربی علاقوں میں موجود ہیں اور ان ترک کمانڈروں اور جبہۃ النصرہ کے سرغنوں کے درمیان اعلی سطح پر رابطہ ہے- ترکی چاہتا ہے کہ جبہۃ النصرہ کو بھی اس لیسٹ میں شامل کر لیا جائے جس میں فائربندی میں شامل گروہوں کو جگہ دی گئی ہے-
واضح رہے کہ شام میں جاری جنگ بندی میں داعش اور جبہۃ النصرہ جیسے دہشت گردوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے اور ان گروہوں کے ٹھکانوں پر شامی فوج کے حملے جاری رہیں گے-