ترکی میں روسی سفیر آندرے کارلوف کی ہلاکت کی تفتیش کئی پہلوﺅں پر جاری ہے جن میں فتح اللہ گولن کی تحریک کے ملوث ہونے اور ترک روس تعلقات خراب کرنے کی سازش کے امکانات پر بھی تحقیق کی جا رہی ہے۔
اب اس واردات کی تفتیش میں ایک انتہائی اہم موڑ آ گیا ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق کیس کے متعلق ترک میڈیا میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ قاتل مولود مرت التنتاش کے ایک روسی لڑکی کے ساتھ ناجائز مراسم تھے جو مغربی خفیہ ایجنسیوں کے لیے کام کرتی تھی۔
مبینہ طور پر اسی لڑکی نے التنتاش کو برین واش کرکے روسی سفیر کے قتل پر آمادہ کیا۔ اس کے علاوہ واردات میں التنتاش اور روسی لڑکی کے علاوہ بھی کسی شریک کار کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق التنتاش کی 20سالہ بہن سحر اوزراوگلو کا کہنا ہے کہ ”ایسا لگتا ہے جیسے میرے بھائی کو کسی نے روسی سفیر کے قتل کے لیے اکسایا تھا۔“ سحر اوزراوگلو نے ترک میڈیا کو بتایا ہے کہ ”التنتاش گھر سے جانے کے بعد انقرہ میں ایک مشتبہ شخص سے ملا تھا، اس شخص کو ہم صرف ”ایس“ (S) کے نام سے جانتے ہیں۔“ یہ دعویٰ منظرعام پر آنے کے بعد روسی تحقیق کار اس روسی لڑکی سے بھی تفتیش کر رہے ہیں۔
ترک اخبار حریت ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق یہ روسی لڑکی سفیر کے قتل کی واردات سے کافی عرصہ قبل ترکی چھوڑ کر ماسکو جا چکی تھی۔ ترکی میں وہ انقرہ میں مقیم رہی۔ ماسکو میں اس نے التنتاش کے ساتھ مراسم کا اعتراف بھی کیا تھا۔ روسی لڑکی کا نام، تصاویر، عمر اور دیگر تفصیلات تاحال منظرعام پر نہیں لائی گئیں۔