ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے اتوار کے روز تہران میں شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم سے ملاقات میں کہا کہ حلب کی کامیابی فتح الفتوح ہے اور شام کے دوست اور دشمن اس بات کا اعتراف کرتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ایران اور شام کے ہمیشہ طویل مدت اور اسٹریٹیجک تعلقات رہے ہیں اور یہ تعلقات شام کے سابق صدر مرحوم حافظ الاسد کے دور سے اب تک برقرار رہے ہیں۔ شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے بھی اس ملاقات میں حلب کی کامیابی کو شام، ایران اور روس کی مشترکہ کامیابی قراردیا اورکہا کہ فوجی کارروائی رکنے کے بعد اور شام، روس اور ایران کی ہم آہنگی سے شامی فریقوں کے درمیان مذاکرات کے دروازے کھول دیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حلب کی آزادی اور اس شہر میں جنگی کارروائیاں رکنے سے ان لوگوں کے لیے تاریخی اور حقیقی موقع پیدا ہوجائے گا کہ جو شام کے مستقبل کو تعمیر کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ ولید المعلم کا کہنا تھا کہ قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شام میں آئندہ مذاکرات کی کامیابی کے لیے مسلح گروہوں کو چاہیے کہ وہ خود کو دہشت گردوں اور جبہت النصرہ سے الگ کر لیں اور حلب کے اطراف سے پسپائی اختیار کر لیں تاکہ حلب کے باشندے امن و امان کا احساس کریں۔