اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی جنرل اسمبلی کے رکن اور کشمیر کے حوزہ علمیہ امام رضا علیہ السلام کے مدیر حجۃ السلام و المسلمین مولانا سید مقصود علی رضوی عارضہ قلبی (ہارٹ اٹیک) کی بنا پر قم المقدسہ کے ایک ہسپتال میں دار فانی سے رخصت ہو گئے۔
مرحوم مولانا کا ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے بزرگ اور فعال علماء میں شمار ہوتا تھا آپ نے کشمیر میں دینی تعلیمات کو فروغ دینے اور اسلامی انقلاب سے لوگوں کو آشنا کرنے میں کافی تک و دو کی۔
آپ نے نجف اشرف سے بنیادی علوم حاصل کرنے کے بعد انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کے اوائل میں قم المقدس کا رخ کیا۔ وہاں سے تدریسی فراغت کے بعد کشمیر میں جامعہ امام رضا علیہ السلام کا قیام عمل میں لایا اور بیس پچیس سال سے اس دینی ادارے میں مدیریت کے فرائض انجام دیئے، کشمیری عوام میں دینی شعور کو بیدار کرنے میں آپ کے ادارے نے ایک اہم رول ادا کیا ہے، ساتھ ہی ساتھ آج سے دس سال قبل مولانا موصوف نے دختران ملت کے لئے ایک اعلیٰ کالج بنام جامعۃ الزہرا (س) کا سنگ بنیاد بھی رکھا، یہ دونوں ادارے سر زمین کشمیر پر اپنی خاص افادیت و اہمیت رکھتے ہیں، ان مدارس میں دینی تعلیم کے علاوہ طلباء و طالبات کو جدید علوم سے بھی آراستہ کیا جاتا ہے، مولانا مقصود علی رضوی نے اپنی خاص فعالیت سے ان اداروں کو کشمیری عوام کی شان ثابت کردیا تھا۔