تیونس کے ہزاروں شہریوں نے اپنے ملک میں دہشت گردوں کے واپس آنے کے خلاف شدید مظاہرے کئے ہیں - مظاہرے کی کال مختلف شخصیتوں اور غیر سرکاری اداروں پر مشتمل تیونسی شہریوں کے اتحاد نامی گروہ نے دی تھی - رپورٹ کے مطابق تیونس کے عوام مظاہرے کے دوران ، " دہشت گردوں کی توبہ اور آزادی کچھ بھی قبول نہیں" کے نعرے لگا رہے تھے-
تیونس کے مظاہرین اس ملک کی النھضہ تحریک کے سربراہ راشد الغنوشی کے خلاف بھی نعرے لگا رہے تھے - النھضہ تحریک اس وقت تیونس حکومت میں شامل ہے- راشد الغنوشی نے دہشت گردوں کی ملک میں واپسی کے لئے توبہ کا دروازہ کھلا رکھنے کا مطالبہ کیا تھا - مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا کہ : داعشیوں کے لئے واپسی کا کوئی راستہ نہیں ہے اور سیاسی عزم ، دہشت گردوں کے خلاف ہے-
تیونس کے وزیرداخلہ الہادی المجدوب نے جمعے کو اعلان کیا ہے کہ تیونس کے آٹھ سو شہری ، دہشت گردی کے مرکز لیبیا ، شام ، اور عراق سے تیونس واپس آچکے ہیں- داعش جس نے، لیبیا میں سیکورٹی خلا اور افرا تفری کے باعث اس ملک میں اپنا اڈہ قائم کررکھا ہے ، مارچ کے مہینے میں اپنے دسیوں دہشت گردوں کو تیونس بھیج کر پولیس اور فوج کے ٹھکانوں پر حملے کرائے تھے جن میں کم سے کم ترپن افراد ہلاک ہوئے تھے -
تیونس میں دوہزار پندرہ میں مسلسل ہولناک دہشت گردانہ حملوں کے نتیجے میں اس ملک کے حکام کوکئی بار ہنگامی حالت کا اعلان کرنا پڑا تھا-