عراقی شیعوں کے قومی اتحاد کے سربراہ سید عمار حکیم نے اتوار کو آئی آر آئی بی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایسے ثبوت ان کے پاس موجود ہیں جو عراق میں علاقے کے ممالک کے فوجی اور انٹیلیجنس حکام کی موجودگی کو ثابت کرتے ہیں اور یہ ثبوت منظر عام پر لائیں جائيں گے- سید عمار حکیم نے کہا کہ یہ فوجی اور انٹیلیجنس حکام موصل اور عراق کے دیگر شہروں میں دہشت گردوں کو گائیڈ کرتے ہیں -
عراقی شیعوں کے قومی اتحاد کے سربراہ نے علاقے میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی نہ صرف علاقے کے ممالک کی سیکورٹی میں معاون ثابت نہیں ہوگی بلکہ بدامنی اور سیکورٹی اخراجات میں اضافے کا باعث بنے گی-
سید عمار حکیم نے حشد الشعبی نامی عوامی رضاکار فورس ، کہ جو اس وقت دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہے، کی تشکیل پر ہونے والے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ عراق میں جو فیصلے کئے جاتے ہیں وہ عوام اور ان کے مفادات کی بنیاد پر ہوتے ہیں اور دوسروں کو اس میں مداخلت کرنے کا حق نہیں ہے-
عراقی شیعوں کے قومی اتحاد کے سربراہ نے تاکید کے ساتھ کہا کہ عراق میں عوامی رضاکار فورس کی تشکیل ابتدا میں شیعوں سے متعلق تھی لیکن اب عراقی پارلیمنٹ میں اس کی منظوری سے وہ ایک قومی فورس میں تبدیل ہوچکی ہے-
سید عمار حکیم نے کہا کہ اہل سنت ، ایزدیوں ، کردوں ، ترکمنوں اور عیسائیوں سمیت تمام ادیان و مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد حشد الشعبی رضاکار فورس میں شامل ہیں اور درحقیقت یہ عراق میں ایک قومی علامت بن چکی ہے کہ جس کی اسٹریٹیجی عراق کے تمام علاقوں میں امن و سیکورٹی کو فروغ دینا ہے.