اسلامی جمہوریہ ایران اور روس کے صدور نے اس ٹیلیفونک گفتگو میں حلب میں دہشتگرد گروہوں کی شکست و ناکامی اور دہشتگردوں کے قبضے سے اس شہر کی آزادی کے بعد شام کی حالیہ تبدیلیوں کا جائزہ لیا۔ اس گفتگو کے دوران، دونوں ممالک کے صدور نے بحران شام کے سیاسی حل کے لیے مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے سلسلے میں باہمی تعاون پر بھی تاکید کی۔
کرملین کے اعلان کے مطابق اس ٹیلیفونک گفتگو میں قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں تمام شامی فریقوں کی شرکت سے بحران شام کے حل کے لیے مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے سلسلے میں تہران اور ماسکو کے موقف میں یکسانیت کے مختلف پہلووں کا جائزہ بھی لیا گیا ہے۔
صدر حسن روحانی نے اس گفتگو میں ترکی میں تعینات روسی سفیر کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اپنے روسی ہم منصب کو تعزیت و تسلیت پیش کی۔
قابل ذکر ہے گزشتہ ایک ماہ کے دوران، ایران اور روس کے صدور نے ایک دوسرے کے ساتھ تین بار ٹیلیفون پر گفتگو کی ہے اور ان کی گفتگو کا اصلی محور، شام کی صورتحال اور بین الاقوامی دہشتگردی سے مقابلہ رہا ہے۔