فلپائن کے دو شیعہ نوجوان نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد وہابی تکفیریوں کی دہشت گردی کا نشانہ بن کر شہید ہو گئے۔
یہ دو فلیپینی شیعہ گویا بھائی تھے ایک کا نام "خمینی گورو" اور دوسرے کا نام "نتالیہ گورو" تھا۔ دونوں ماروی شہر کے باشندے تھے اور نماز جمعہ کے بعد "مسجد کربلا" سے موٹر سائکل پر سوار ہو کر گھر جارہے تھے کہ "پامپنگ" نامی شاہراہ پر دشمنان دین و انسان کے حملے کا نشانہ بنے۔
ابو سیاف کے دہشت گرد ٹولے نے دھمکی دی ہے کہ تمام شیعیان فلپائن کو قتل کرے گا۔
ماروی شہر کے 99 فیصد باشندے مسلمان ہیں اور بہت سارے شیعہ اور سنی خاندان اسلامی انقلاب سے متاثر ہیں اور اسی بنا پر وہ اپنے بچوں کے نام "خمینی"، "مطہری" اور "بہشتی" رکھتے ہیں۔
ابو سیاف ٹولہ کون؟
ابو سیاف ٹولہ ایک بدنام وہابی دہشت گرد ٹولہ ہے جس کی بنیاد سعودیوں کی امداد سے 1991 میں اسلامی انقلاب کے اثرات مٹانے کی غرض سے رکھی گئی۔
اس ٹولے نے 2004 میں اپنے ایک دہشت گردانہ حملے میں 100 باشندوں کو قتل کیا اور اس کی ذمہ داری بھی قبول کرلی۔
اس ٹولے کے اکثر اراکین جرائم پیشہ ہیں اور بم دھماکوں، اغوا، دہشت گردی اور بھتہ لینے جیسے جرائم میں ملوث پائے گئے ہيں۔ وہ انسانوں کو اغوا کرتے ہیں، عورتوں اور بچوں کو زیادتی کا نشانہ بناتے رہے ہیں، عورتوں کو مردوں سے شادی کرنے پر مجبور کرتے ہیں اور سعودی عرب سمیت بعض عرب ریاستوں سے امداد وصول کرتے ہیں نیز منشیات کے ذریعے بھی اپنے اخراجات پورے کرتے ہیں۔
ابو سیاف کا ٹولہ بھی داعش کی طرح انڈونیشیا، ملائشیا اور فلپائن میں اسلامی خلافت کے قیام کا اعلان کرچکا ہے اور اس کے اراکین نے داعش کے خلیفے کے ساتھ بیعت بھی کی ہے اور ان کا پرچم داعش کے پرچم کے ساتھ ملا کر شائع کیا گیا ہے۔