روسی صدر ولادیمیرپوتن نے دوہزار سولہ کے اختتام پر اپنی آخری پریس کانفرنس میں کہا کہ دہشت گردوں کے قبضے سے حلب شہر کی آزادی شام میں حالات کے معمول پر آنے کی جانب ایک اہم واقعہ ہے -
روسی صدر نے کہاکہ ایران اور ترکی کی مشارکت سے شام میں حتمی جنگ بندی کی کوشش جاری ہے - ان کا کہنا تھا کہ اگر روس، یورپی یونین کے ساتھ کلی طور پر کسی سمجھوتے پر نہیں پہنچ سکا تو وہ یورپی ملکوں کے ساتھ الگ الگ اپنے تعلقات کو فروغ دے گا - روسی صدر نے کہا کہ وہ اوپک کے ساتھ ہونے والے سمجھوتے کی بنیاد پر اپنے تیل کی پیداواری شرح کو کم کریں گے -
روسی صدر نے کہا کہ اقتصادی خود مختاری روس کے لئے انتہائی اہم ہے اور بعض ممالک اقتصادی مسائل کو ماسکو پر دباؤ ڈالنے کے حربے کے طورپر استعمال کررہے ہیں - انہوں نے روسی سرحدوں کے قریب امریکی میزائل سسٹم کی تنصیب کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ روس نے امریکی میزائل سسٹم سے زیادہ کارآمد روسی میزائل سسٹم نصب کردیا ہے -