جرمن وزیر دفاع اورزولافین ڈیرلاین کے دورہ مزارشریف کا مقصد جرمن فوجیوں سے ملاقات اور صوبہ بلخ کے مقامی حکام سے بات چیت کرنا بتایا گیا ہے- جرمن وزیر دفاع نے مزارشریف پہنچنے کے بعد جرمن فوجی اڈے کا دورہ کیا- جرمن وزیر دفاع کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں انجام پایا ہے جب جرمن پارلیمنٹ نے افغانستان میں جرمن فوجیوں کی تعیناتی کی مدت دو ہزار سترہ کے آخر تک بڑھا دی ہے- اس سے پہلے جرمن فوجی مزار شریف کے ساتھ ساتھ صوبہ قندوز میں بھی تعینات تھے لیکن جرمن فوجیوں نے تین سال قبل قندوز میں اپنے فوجی اڈے کو خالی کرکے افغان فوج کے سپرد کر دیا تھا- طالبان نے گذشتہ نومبر کے مہینے میں مزارشریف میں جرمنی کے قونصل خانے پر حملہ کیا تھا- اس حملے میں چھے افراد ہلاک اور ایک سو سے زائد زخمی ہو گئے تھے- پچھلے ہفتے بھی امریکا اور کرویشیا کے وزرائے دفاع نے اچانک افغانستان کا دورہ کیا تھا- اس وقت افغانستان میں بارہ ہزار غیر ملکی فوجی تعینات ہیں جن میں زیادہ تعداد امریکی فوجیوں کی ہے-