دسویں بیداری اسلامی اعلی مشاورتی اجلاس کے شرکاء نے اختتامی بیان میں عدم مساوات اور ظلم و جارحیت سے چھٹکارے کے لئے واحد معقول اور منطقی راہ حل، پیغمبر عظیم الشان (ص) کی سیرت و روش اور حقیقی اعلی اسلامی تعلیمات پر عمل کرنا قرار دیا۔ اس بیان میں اسلامی بیدار کے عمل سے ہٹانے اور مسلمان قوموں کو شکست سے دوچار کرنے کے لئے عالمی استکبار اور سرفہرست امریکہ و بین اقوامی صیہونیزم کے قائم کردہ محاذ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ محاذ ایک جانب رجعت پسندی، تحجّر و شدّت پسندی اور تعّصب نیز تکفیری عزائم کی تقویت اوردوسری جانب مغربی آئیڈیل پیش کرنے اور ملکوں میں خانہ جنگی کرانے نیز شیعہ و سنّی مسلمانوں میں تفرقہ پیدا کر کے اسلامی بیداری کی تحریک روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بیداری اسلامی عالمی کونسل کا دسواں اجلاس، جمعرات کے روز ایران کے دارالحکومت تہران میں ایک سو دس علمائے کرام کی شرکت سے منعقد ہوا۔ بیداری اسلامی عالمی کونسل کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے اس اجلاس کی افتتاحی تقریب سے اپنے خطاب میں اس کونسل کی سرگرمیوں کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی بیداری کی لہر اٹھنے کے پانچ برس سے زائد عرصے کے بعد رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی تدبیر و جدت عمل سے بیداری اسلامی عالمی کونسل کے قیام کی بناء پر اسلامی بیداری کی لہر کا مقابلہ کرنے کے لئے دشمن اور مخالفین، عملی طور پر بیداری اسلامی کے حریف کی حیثیت سے تکفیری گروہوں کی تنظیم کے باوجود علیحدگی پسندانہ منصوبوں کو آگے بڑھانے سمیت اپنا کوئی بھی مقصد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔
ڈاکٹرعلی اکبر ولایتی نے تکفیری گروہوں کا مقابلہ کئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یقینا عراق اور شام میں داعش سمیت تمام تکفیری دہشت گرد گروہوں کی شکست سے عالم اسلام کے لئے بہترین مواقع فراہم ہوں گے۔ انہوں نے سعودی عرب کے لڑاکا طیاروں کی وحشیانہ بمباری میں یمن کے نہتے اور مظلوم بے گناہ عوام کے بہیمانہ قتل عام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ یمن کا بحران فوجی طریقے سے ہرگز حل نہیں ہو سکتا۔ انھوں نے کہا کہ شام، عراق، یمن،بحرین اور لیبیا سمیت مختلف ملکوں کے بحرانوں میں سعودی حکام اور وہابی ہاتھ کارفرما رہے ہیں جو دولت و ثروت کا بے تحاشا استعمال کر کے عالم اسلام میں فتنہ کی آگ بھڑکانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ انھوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ بحرین کی مجاہد انقلابی قوم، پرامن طریقے سے اپنے حقوق کی بحالی کے لئے برحق اور قانونی مطالبات پر ڈٹی ہوئی ہے۔