رپورٹ کے مطابق مختلف ممالک کے سفارت خانوں نے حکومت ہندوستان کے نام اپنے مشترکہ مراسلے میں اپنے بینک اکاؤنٹ سے نقد رقم نکلنے کے سلسلے میں جاری بندشوں کو ویانا کنوینشن کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے حکومت ہندوستان سے اس مسئلے کو فوری طور پر حل کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انّیس سو اکسٹھ میں منظور کئے جانے والے ویانا کے بین الاقوامی کنوینشن میں کسی بھی ملک میں غیر ملکی سفارتکاروں کے حقوق اور خصوصی مراعات کا پاس و لحاظ رکھے جانے کی ضرورت پر تاکید کی گئی ہے۔ ہندوستان میں ڈومینکن کے سفیر اور ایک سو ستّاون سفارت خانوں کے نمائندے فرانس ہینز ڈینن برک کسٹلا نوس نے کہا ہے کہ اپنے بینک اکاؤنٹ تک سفارتکاروں کی دسترسی میں مسائل و مشکلات، ویانا کنوینشن اور سفارتی اصول کے خلاف ہیں اور ان مشکلات کو فوری طور پر حل کئے جانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ بعض ممالک کے سفارت خانے، اپنے ملکوں میں ہندوستان کے سفارت کاروں کے خلاف جوابی اقدام عمل میں لانے کے مسئلے پرغور کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ہندوستان کی حکومت نے تین ہفتے قبل کالے دھن کے خلاف مہم کے منصوبے پر عمل کرتے ہوئے ہندوستان میں غیر ملکی سفارت خانوں کے لئے بینکوں سے پچاس ہزار روپے نکالنے کی حد معین کر دی ہے۔