یہ دھماکہ ایسے وقت ہوا ہے، جب اربعین حسینی میں شرکت کرنے کے بعد زائرین واپس لوٹ رہے تھے۔ عراق کے ایک سینیئر پولیس افسر نے بتایا کہ جس وقت یٹرول پمپ پر دھماکہ ہوا، اس وقت وہاں زائرین سے بھری ہوئی کم سے کم سات بسیں کھڑی تھیں۔ ان بسوں میں ایرانی، افغانی، بحرینی اور عراقی زائرین سوار تھے۔
اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق یہ کار بم دھماکہ عراق کے شہر حلّہ میں ایک پٹرول پمپ پر ہوا - بعض ذرائع ابلاغ نے خبردی ہے کہ شہید ہونےوالے زائرین کی تعداد اسّی ہے جن میں 40 ایرانی زائرین بھی شامل ہیں - حلہ صوبہ بابل کا صدر مقام ہے جو کربلائے معلی سے پچاس کلومیٹر دور واقع ہے- کربلا میں ایرانی قونصلر جنرل نے بھی اس حادثے میں ایرانی زائرین کی شہادت کی تصدیق کردی ہے - یہ دھماکہ ایسے وقت ہوا ہے جب اربعین حسینی میں شرکت کرنے کے بعد زائرین واپس لوٹ رہے تھے - عراق کے ایک سینیئر پولیس افسر نے بتایا کہ جس وقت یٹرول پمپ پر دھماکہ ہوا اس وقت وہاں زائرین سے بھری ہوئی کم سے کم سات بسیں کھڑی تھیں- ان بسوں میں ایرانی ، بحرینی اور عراقی زائرین سوار تھے - واضح رہے کہ صوبہ بابل اور اس کا صدر مقام حلّہ نسبتا پرامن علاقہ سمجھا جاتاہے اور اس صوبے میں دہشت گردانہ حملے کم ہی ہوتے ہیں - دہشتگرد گروہ داعش نے اس بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔