عراق کے مختلف شہروں سے کئی ملین عزادارن حسینی نے اربعین امام حسین علیہ السلام میں شرکت کے لئے کربلا کی طرف اپنے پیدل سفر کا آغاز کیا ہے۔
اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق اربعین حسینی کی مناسبت ـ اور عزاداری کے مراسمات میں شرکت اور نواسۂ رسول (ص) سیدالشہداء امام حسین علیہ السلام کی زیارت کی نیت ـ سے کئی ملین عراقی عزاداران حسینی نے اس ملک کے مختلف شہروں اور صوبوں سے قافلوں کی صورت میں کربلا کی طرف پیدل سفر کا اغاز کیا ہے؛ عزاداروں نے اپنے ہاتھوں میں یا حسین (ع) اور یا عباس (ع) کے ناموں سے مزین پرچم اٹھا رکھے ہیں جبکہ حکومت نے بھی قافلوں کے راستوں میں زبردست حفاظتی انتظامات کر رکھے ہیں۔ زن و مرد، بچے اور نوجوان اور بوڑھے دور افتادہ علاقوں سے نکل کربلا کی طرف جانے والے راستوں میں آبلہ پائی کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں جو نوحے پڑھتے ہوئے اور ماتم کرتے ہوئے کربلا میں محبوب رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے عشق کا اظہار کر رہے ہیں۔پاؤں میں چالے پڑے ہیں مگر تھکاوٹ کے آثار دکھائی نہیں دے رہے بلکہ ہر قدم اٹھا کر کربلا سے ایک قدم قریبتر ہونے کا احساس رکھتے ہیں اور جتنی قربت جاناں حاصل ہوتی ہے ان آبلہ زدہ پیروں کی توانائی میں مزید اضافہ ہوتا ہے اور کربلا کی قربت کا احساس کرکے تیز تر اٹھتے ہیں آپ اگر کربلا میں ہوں تو شہر میں داخل ہونے والے قافلوں کے سر راہ کھڑے ہوکر بآسانی دیکھ سکتے ہیں کہ کئی زائرین کے پیروں سے خون رس رہا ہے مگر ان کے چہرے مسکراہٹیں بکھیرتے نظر آتے ہیں۔ گذشتہ برسوں کی مانند اس سال بھی کربلائے معلی کی طرف جانے والے تمام راستوں پر زائرین و عزادارن حسینی کے استقبال کا انتطام ہوا ہے اور ان کی زبردست پذیرائی ہورہی ہے۔اس سال بھی بغداد، بابل، نجف اور دیگر شہروں سمیت بیرونی ممالک سے آئے ہوئے زائرین کے راستوں میں پذیرائی کا پورا پورا بندوبست ہی۔راستوں میں لگی ہوئی پنڈالوں میں زائرین کے لئے نہانے دھونے، کھانے پینے اور ادائیگی نماز کا بندوبست کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں طبی خدمات فراہم کرنے کا انتظام بھی کیا گیا ہے اور شیعیان عراق کے ان انتظامات کا مقصد زائرین و مسافرین کے سفر کو آسان بنانا ہے۔ یادرہے کہ صفر کے مہینے میں پائے پیادہ کربلا کا سفر اختیار کرنا عراقیوں کی صدیوں پرانی روایت ہے اور ہر سال اربعین کے روز مختلف شہروں سے آئے ہوئے کئی ملین عزادار کربلا میں عزاداری کرتے دکھائی دیتے ہیں گو کہ زائرین اور عزادارن حسینی کے درمیان بیرونی ممالک سے آئے ہوئے دلسوختگان سیدالشہداء (ع) کی بھی کوئی کمی نہیں ہوتی۔